ÙˆÛ Ø¬Ùˆ اک عمر سے مصرو٠عبادات میں تھے : اØ*مد ندیم قاسمی
ÙˆÛ Ø¬Ùˆ اک عمر سے مصرو٠عبادات میں تھے
آنکھ کھولی تو ابھی عرصۂ ظلمات میں تھے
صر٠آÙات Ù†Û ØªÚ¾ÛŒÚº ذات٠الٰÛÛŒ کا ثبوت
پھول بھی دشت میں تھے، Ø*شر بھی جذبات میں تھے
Ù†Û ÛŒÛ ØªÙ‚Ø¯ÛŒØ± کا لکھا تھا Ù†Û Ù…Ù†Ø´Ø§Ø¦Û’ خدا
Ø*ادثے مجھ Ù¾Û Ø¬Ùˆ گزرے مرے Ø*الات میں تھے
میں Ù†Û’ Ú©ÛŒ Ø*د٠نظر پار تو ÛŒÛ Ø±Ø§Ø² کھلا
آسماں تھے تو Ùقط میرے خیالات میں تھے
میرے دل پر تو گریں آبلے بن کر بوندیں
کون سی یاد Ú©Û’ صØ*را تھے جو برسات میں تھے
اس سبب سے بھی تو میں قابل٠نÙرت Ù¹Ú¾Ûرا
جتنے جوÛر تھے Ù…Ø*بت Ú©Û’ مری ذات میں تھے
ؔصر٠شیطاں ÛÛŒ Ù†Û ØªÚ¾Ø§ منکر٠تکریم٠ندیم
عرش پر جتنے Ùرشتے تھے مری گھات میں تھے
Bookmarks