1. #1
    Super Moderator
    Apr 2014
    395

    tongue اُن جھیل سی گہری آنکھوں : امجد اسلام امجد

    اُن جھیل سی گہری آنکھوں : امجد اسلام امجد
    اُن جھیل سی گہری آنکھوں میں اِک شام کہیں آباد تو ہو
    اُس جھیل کنارے پل دو پل
    اِک خواب کا نیلا پھول کھلے
    وہ پھول بہا دیں لہروں میں
    اِک روز کبھی ہم شام ڈھلے
    اس پھول کے بہتے رنگوں میں
    جس وقت لرزتا چاند چلے
    اس وقت کہیں اُن آنکھوں میں اس بسرے پل کی یاد تو ہو
    اُن جھیل سی گہری آنکھوں میں اِک شام کہیں آباد تو ہو
    پھر چاہے عمر سمندر کی
    ہر موج پریشاں ہو جائے
    پھر چاہے آنکھ دریچے سے
    ہر خواب گریزاں ہو جائے
    پھر چاہے پھول کے چہرے کا
    ہر درد نمایاں ہو جائے
    اس جھیل کنارے پل دو پل وہ روپ نگر ایجاد تو ہو
    دن رات کے اس آئینے سے وہ عکس کبھی آزاد تو ہو
    اِن جھیل سی گہری آنکھوں میں اِک شام کہیں آباد تو ہو

  2. #2
    Nov 2010
    USA
    3,447
    Ek shaaam kahin abbad tu ho ... !!

    good one.

    Thanks for sharing


    Ƭσʋт ƨα ɢαʏα нαι мɛяι cнαнαтσи κα ωαʝσσ∂

    Aαв κσι αcнα внι ℓαɢɛʏ тʋ нʋм ιʓнαя иαнι κɛятɛ

  3. #3
    Oct 2015
    لاہور، پاکستان
    72
    عمدہ اور خوب صورت انتخاب
    شیئر کرنے کا شکریہ

 

 

Thread Information

Users Browsing this Thread

There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

Bookmarks

  •