1. #1
    Super Moderator
    Apr 2014
    395

    cool تجدید : امجد اسلام امجد

    تجدید : امجد اسلام امجد
    اب میرے شانے سے لگ کر کس لیے روتی ہو تم
    یاد ہے، تم نے کہا تھا
    جب نگاہوں میں چمک ہو
    لفظ جذبوں کے اثر سے کانپتے ہوں اور تنفس
    اس طرØ* الجھیں کہ جسموں Ú©ÛŒ تھکن خوشبو بنے
    تو وہ گھڑی عہدِ وفا کی ساعتِ نایاب ہے
    وہ جو Ú†Ù¾Ú©Û’ سے بچھڑ جاتے ہیں لمØ*Û’ ہیں مسافت
    جن کی خاطر پاؤں پر پہرے بٹھاتی ہیں
    نگاہیں دُھند کے پروں میں اُن کو ڈھونڈتی ہیں
    اور سماعت اُن کی میٹھی نرم آہٹ کے لئے
    دامن بچھاتی ہے۔
    اور وہ لمØ*ہ بھی تم Ú©Ùˆ یاد ہو گا
    جب ہوائیں سرد تھیں اور شام کے میلے کفن پر
    ہاتھ رکھ کر
    تم نے لفظوں اور تعلق کے نئے معنی بتائے تھے، کہا تھا
    “ہر گھڑی اپنی جگہ پر ساعتِ نایاب ہے
    Ø*اصل عمرِ گریزاں ایک بھی لمØ*ہ نہیں
    لفظ معنی ہے جو ہر Ù„Ø*ظہ نئے چہرے بدلتا ہے
    جانے والا وقت سایہ ہے
    کہ جب تک جسم ہے یہ آدمی کے ساتھ چلتا ہے
    یاد مثلِ نطقِ پاگل ہے کہ اس کے لفظ معنی سے تہی ہیں
    یہ جسے تم غم، اذیت، درد، آنسو
    دُکھ وغیرہ کہہ رہے ہو
    ایک لمØ*اتی تاثر ہے تمہارا وہم ہے
    تم کو میرا مشورہ ہے، بھول جاؤ تم سے اب تک
    جو بھی کچھ میں نے کہا ہے
    اب میرے شانے سے لگ کر کس لئے روتی ہو تم


    • — — — — — — — — — — — — •


  2. #2
    Oct 2015
    لاہور، پاکستان
    72
    عمدہ اور خوب صورت انتخاب
    شیئر کرنے کا شکریہ

 

 

Thread Information

Users Browsing this Thread

There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

Bookmarks

  •