دوسرے کو پریشان کرنے کے دو ہی طریقے ہیں، یا تو اس کی ناکامیوں کا ذکر کرو جو اس میں ہیں یا اس کی ان خوبیوں کا ذکر کرو جو اس میں نہیں ہیں۔
اور عاشق یہی کرتا ہے۔ وہ Ù…Ø*بوب کا نقشہ کھینچ رہا ہو تو لگتا ہے Ù…Ø*بوب Ú©ÛŒ کھنچائی کررہا ہے۔ جیسے ناگن زلفیں، یعنی بالوں Ú©ÛŒ جگہ لٹکتے ہوئے سانپ۔ چاند چہرہ، یعنی چاند Ú©ÛŒ طرØ* Ú¯Ú‘Ú¾ÙˆÚº اور داغ دھبوں والا۔ پھر ہرنی جیسی چال، یعنی چوپایوں Ú©ÛŒ طرØ* چلنا۔ شاید وہ اسی لئے کہتا ہے کہ اس Ú©Û’ Ù…Ø*بوب جیسا پوری دنیا میں کوئی نہیں۔
عاشق Ù†Û’ ہمیشہ Ù…Ø*بوب Ú©Ùˆ ملزم سمجھا۔ اس پر اپنے اسپیئر پارٹس Ú©ÛŒ چوری کا الزام ØŒ دل، جگر، نیند وغیرہ Ú©ÛŒ گمشدگی کا پرچہ بھی Ù…Ø*بوب Ú©Û’ نام کٹوایا۔ یہاں تک کہ اسے سرعام قاتل کہا۔
عورت Ú©Û’ لئے اس شخص Ú©Ùˆ Ù…Ø*بت کا یقین دلانا جس سے Ù…Ø*بت نہیں کرتی، اس شخص Ú©ÛŒ نسبت آسان ہوتا ہے جس سے وہ Ù…Ø*بت کرتی ہے۔
عشق میں عورت Ù†Û’ ہر قسم Ú©Û’ Ø*الات کا مردانہ وار مقابلہ کیا اور اس کا نام ہمیشہ مردوں سے پہلے آیا جیسے سسی پنوں، ہیر رانجھا، سوہنی مہینوال، لیلیٰ مجنوں وغیرہ۔
مرد کم ہی چوٹی کے عاشق گزرے ہیں۔ اکثر عورتیں ہی عاشق ہوتی ہیں۔
دولت سے Ù…Ø*بت نہیں ملتی اور غربت سے Ù…Ø*بوبہ نہیں ملتی۔
سب سے قیمتی عاشق فلموں میں ملتے ہیں کیونکی عشق کرنے سے انہیں Ù…Ø*بوبہ نہیں معاوضہ ملتا ہے۔، شاید اسی لئے وہ سچا عشق کرتے ہیں۔
(ڈاکٹر یونس بٹ کی کتاب ’’شیطانیاں‘‘ سے اقتباس)