اماں Ú©Ùˆ میری بات ٹھیک سے سمجھ آگئی۔ اس Ù†Û’ اپنا Ú†ÛØ±Û Ù…ÛŒØ±ÛŒ طر٠کئے بغیر نئی روٹی بیلتے Ûوئے پوچھا۔ ’’تو اپنی کتابوں میں کیا پیش کرے گا؟‘‘
میں Ù†Û’ تڑپ کر Ú©Ûا۔ ’’میں سچ Ù„Ú©Ú¾ÙˆÚº گا اماں، اور سچ کا پرچار کروں گا۔ لوگ سچ Ú©ÛÙ†Û’ سے ڈرتے Ûیں اور سچ سننے سے گھبراتے Ûیں۔ میں انÛیں سچ سناؤں گا اور سچ Ú©ÛŒ تلقین کروں گا ۔۔۔۔۔۔‘‘
میری ماں Ùکرمند سی Ûوگئی۔ اس Ù†Û’ بڑی دردمندی سے مجھے غور سے دیکھا اور کوئلوں پر Ù¾Ú‘ÛŒ Ûوئی روٹی Ú©ÛŒ Ù¾Ø±ÙˆØ§Û Ù†Û Ú©Ø±ØªÛ’ Ûوئے Ú©Ûا۔ ’’اگر تونے سچ بولنا ÛÛ’ تو اپنے بارے میں بولنا، دوسرے لوگوں Ú©ÛŒ بابت سچ بول کر ان Ú©ÛŒ زندگی عذاب میں Ù†Û ÚˆØ§Ù„ دینا۔ ایسا Ùعل جھوٹ سے بھی برا Ûوتا ÛÛ’ ۔۔۔۔۔۔‘‘
(اشÙاق اØ*مد بابا جی Ú©ÛŒ کتاب ’’صبØ*انے Ùسانے‘‘ کا ایک اقتباس)
Bookmarks