1. #1
    Feb 2015
    karachi
    256

    لو کو چھونے کی ہوس میں ایک چہرہ جل گیا

    لو کو چھونے کی ہوس میں ایک چہرہ جل گیا
    شمع کے اتنے قریب آیا کہ سایا جل گیا
    پیاس Ú©ÛŒ شدت تھی سیرابی میں صØ*را Ú©ÛŒ طرØ*
    وہ بدن پانی میں کیا اترا کہ دریا جل گیا
    کیا عجب کار تØ*یر ہے سپرد نار عشق
    گھر میں جو تھا بچ گیا اور جو نہیں تھا جل گیا
    گرمی دیدار ایسی تھی تماشا گاہ میں
    دیکھنے والوں کی آنکھوں میں تماشا جل گیا
    خود ہی خاکسر کیا اس نے مجھے اور اس کے بعد
    مجھ سے خود ہی پوچھتا ہے بول کیا کیا جل گیا
    صرف یادِ یار باقی رہ گئی دل میں سلیم
    ایک اک کرکے سبھی اسبابِ دنیا جل گیا
    (سلیم کوثر)

    Ghazal%u00252B10-11-14.jpg

  2. #2
    بہت خوب چھونے کی ہوس میں جل گیا کیاخوب زبردست

  3. #3
    Nov 2014
    G-9/2,Islamabad.
    231
    لو کو چھونے کی ہوس میں ایک چہرہ جل گیا
    شمع کے اتنے قریب آیا کہ سایا جل گیا
    پیاس Ú©ÛŒ شدت تھی سیرابی میں صØ*را Ú©ÛŒ طرØ*
    وہ بدن پانی میں کیا اترا کہ دریا جل گیا
    Ù*Ù*Ù*Ù*Ù*
    بہت خوبصورت انتخاب

 

 

Thread Information

Users Browsing this Thread

There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

Bookmarks

  •