یہ تاکید Ù…Ø*بت ہے
یا تجدید Ù…Ø*بت ہے
مگر جو کچھ بھی ہے جاناں
یہ توØ*ید Ù…Ø*بت ہے
سنو توØ*ید Ù…Ø*بت میں بچھڑنے کا کبھی دھڑکا نہیں ہوتا
بجُز چاہت کسی دل میں کوئی جذبہ نہیں ہوتا
کبھی تاکید یا تجدید کی نوبت نہیں آتی
کوئی کاغذ، کوئی خط، پھول یا تØ*فہ نہیں ہوتا
میری آنکھوں میں جتنے رنگ ہیں
ان سب میں چاہت ہے
میرے ہونٹوں پہ جتنے لفظ ہیں
ان میں عقیدت ہے
تمہیں معلوم ہے ØŒ چاہت تو اک ایسی Ø*قیقت ہے
جسے لفظوں، خطوں، پھولوں یا تØ*فوں Ú©ÛŒ
ضرورت ہی نہیں ہوتی
جہاں دل سے نکل کر بات
خود دل تک پہنچتی ہے
جہاں آنکھوں سے نکلے اشک
خود اظہار کرتے ہیں
کہ ہم کس Ø*ال میں ہیں
اور کتنا پیار کرتے ہیں
سو! اے جان غزل دیکھو
میری آنکھیں، دھڑکتا دل اور اس میں موجزن جذبے
میری چاہت کا تØ*فہ ہیں
میری چاہت Ú©Û’ سب تØ*فے
تمہارے پاس ہیں جاناں
مجھے یوم Ù…Ø*بت پر
تمہیں کچھ بھی نہیں دینا