اس کام کا طریقہ کار یا لائØ*ہ عمل
گروپ کا قیام
اس کام Ú©ÛŒ بنیاد گروپ کا قیام ہے۔ یہ گروپ ان ہم خیال لوگوں پر مشتمل ہوگا جو اپنی کوششوں Ú©Ùˆ اجتماعی Ø´Ú©Ù„ دینا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان Ú©ÛŒ سیاست میں اپنا اثر Ùˆ رسوخ بڑھا سکیں۔ اس کام Ú©Ùˆ ملک گیر سطØ* پر کرنا ہے۔ پاکستان Ú©Û’ ہر ہر Ø*لقے اور ہرہر Ù…Ø*Ù„Û’ Ú©ÛŒ سطØ* پر گروپ قائم کیے جائیں جو اپنے مقامی Ø*الات Ú©Ùˆ دیکھتے ہوئے اپنا طریقہ کار خود Ø·Û’ کریں۔ ایک شہر بلکہ ہر انتخابی Ø*لقے میں متعدد گروپ بھی ہوسکتے ہیں بلکہ ہونے چاہییں جو جہاں تک ہوسکے ایک دوسرے سے تعاون کریں۔ البتہ ہر گروپ اپنے طور پر ایک آزاد Ø*یثیت رکھتا ہو۔ یہ کام البتہ مرکزی نہیں ہوگا اس طور پر کہ اس کا ایک صدر ہو جس Ú©Û’ تØ*ت مختلف عہدے دار ہیں۔
البتہ ایسا واقعہ جس کا اثر قومی سطØ* پر ہوسکتا ہے اس Ú©Û’ لیے تمام گروپوں Ú©Ùˆ مل کر آواز اٹھانی چاہیے۔ مثلا کسی Ø*لقے میں انتخابات Ú©Û’ دوران دھاندلی ہوئی اور اس Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ ثبوت بھی سامنے آگئے ہزاروں لاکھوں لوگوں Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ دیکھا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ Ú¯Ùˆ کہ یہ ایک Ø*لقے میں ہوا لیکن یہ معاملہ اب قومی سطØ* کا ہے اس لیے کہ اگر اس واقعے Ú©Û’ خلاف آواز نہ اٹھائی گئی تو اور جگہوں پر بااثر لوگ اسی طرØ* Ú©ÛŒ دھاندلی کریں Ú¯Û’Û” بھرپور اثر Ú©Û’ لیے البتہ ضروری ہے کہ سارے پاکستان سے سب گروپ مل کر ایک ہی وقت پر اØ*تجاجی کاروائی کریں تاکہ بات میں وزن پیدا ہو جائے۔
نوٹ:اس قسم Ú©ÛŒ صورتØ*ال تقاضا کرتی ہے کہ ایک ڈھیلا ڈھالا سا کوئی نظم ہونا چاہیے جو اس قسم Ú©Û’ موقعوں پر ملکی سطØ* پر کاروائی Ú©Ùˆ منظم کرسکے۔ یہ کام Ú¯Ùˆ کہ غیرمرکزی ہے لیکن قومی سطØ* پر اس Ú©Ùˆ اثرانداز بنانے Ú©Û’ لیے کوئی ایسا نظم ہونا چاہیے جو تمام گروپوں میں رابطے کا کام سرانجام دے تاکہ بوقت ضرورت پاکستان Ú©ÛŒ سطØ* پر کوئی کاروائی کرنی ہو تو گروپوں Ú©Ùˆ متØ*رک کیا جا سکے۔
1) جیسا کہ بتایا گیا اس کام Ú©ÛŒ بنیاد گروپ پر ہے۔ گروپ بنانا یا نہ بنانا یہ سب آپ Ú©Û’ Ø*الات پر منØ*صر ہے۔ البتہ گروپ کا قیام لازمی ہے۔ گروپ Ú©Û’ بغیر یہ کام نہیں Ú†Ù„ سکے گا۔
2) اگر علاقے میں پہلے ہی سے کوئی گروپ قائم ہے تو اس Ú©Û’ ساتھ کام کرنا بہتر ہوگا۔ البتہ اگر ہم آہنگی نہ ہو تو اپنا علیØ*دہ گروپ بنا لیں۔
3) ہر گروپ اپنا دائرہ عمل Ú†Ù†Û’ گا۔ یعنی گروپ کا کام بلدیاتی سطØ* پر ہوگا یا پارلیمانی سطØ* پر۔ اس میں بھی گروپ Ú©ÛŒ توجہ کا مرکز صرف جس علاقے میں وہ گروپ قائم ہے اس کا Ø*لقہ، بلدیاتی، صوبائی یا وفاقی پارلیمان ہی ہوگا۔ البتہ کسی اہم مسئلے پر آپ اپنے دائرہ عمل Ú©Ùˆ بڑھا سکتے ہیں لیکن یہ ایک وقتی بات ہوگی۔
4) اس گروپ کی ممبرشپ ہر پاکستانی کے لیے کسی امتیاز کے بغیر کھلی ہوئی ہو۔
گروپ میں افراد کی تعداد
5) گروپ میں شامل افراد Ú©ÛŒ تعداد Ú©Û’ بارے میں کوئی ضابطہ تو نہیں ہوسکتا لیکن بعض تجربات Ú©ÛŒ بنیاد پر کہا جاسکتا ہے کہ سات آٹھ مستقل مزاج افراد بھی کام Ú©Ùˆ Ù„Û’ کر Ú†Ù„ سکتے ہیں۔ یہ تعداد البتہ Ø*تمی نہیں ہے۔ بلکہ جتنے لوگ بھی شامل ہوجائیں اچھا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ شامل ہونے والے تو بہت ہوں لیکن اگر کام Ú©Ùˆ مستقل مزاجی سے کرنے والے سات آٹھ بھی ہوں تو کام نتیجہ خیز ثابت ہوسکتا ہے۔ البتہ وہ لوگ جو بہت فعال نہ ہوں ان Ú©Ùˆ گروپ میں ضرور شامل رکھا جائے اور مشوروں میں ان Ú©Ùˆ ضرور شامل کیا جائے۔ یہ بھی شراکت کا ایک درجہ ہے۔ اپنے گروپ میں ہر عمر Ú©Û’ آدمی Ú©Ùˆ شامل کرنے Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ جائے گی۔ تجربے کا کوئی بدل نہیں!
6) گروپ کا ایک لیڈر ضرور ہونا چاہیے جو آپس Ú©Û’ مشورے سے چنا جائے۔ اس سلسلے میں یہ کیا جاسکتا ہے کہ ایک متعین مدت Ú©Û’ بعد گروپ Ú©Û’ کسی اور ممبر Ú©Ùˆ لیڈر بننے کا موقع دیا جائے۔ لیکن یہ سب Ú©Ú†Ú¾ ہر گروپ Ú©ÛŒ اپنی صوابدید پر منØ*صر ہے۔
7) گروپ لیڈر کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ اپنے ممبران سے مشورہ کرکے بہتر سے بہتر فیصلہ کرے۔ یاد رہے لیڈر مشورہ لینے کے بعد جو فیصلہ کرے سب لوگوں کو اس کا ماننا ضروری ہے۔
8) باہمی مشورے سے اپنے گروپ کا ایک اچھا سا نام بھی چن لیجیے۔ گروپ کے نام میں اپنے علاقے کا نام بھی کسی طور شامل کریں تاکہ ایک شناخت قائم ہوسکے۔
9) اس گروپ کا تعارف اور اس Ú©Û’ اغراض Ùˆ مقاصد Ú©Ùˆ Ù„Ú©Ú¾ لیا جائے۔ انتہائی ضروری ہے کہ آپ Ú©Û’ گروپ Ú©Û’ اغراض Ùˆ مقاصد Ú¯Ù†Û’ Ú†Ù†Û’ ہوں تاکہ آپ Ú©ÛŒ سرگرمیاں Ù…Ø*دود دائرے میں رہیں۔ گروپ Ú©Û’ مقاصد بالکل واضØ* اور متعین ہونے چاہیں۔ آپ جو مقاصد مناسب سمجھتے ہوں ان Ú©Ùˆ اختیار کریں لیکن یاد رہے کہ ہر گروپ کا ایک بنیادی مقصد اپنے نمائندے Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ ذمہ داری کا اØ*ساس دلانا ہے اور اس Ú©Ùˆ اپنی ذمہ داریوں Ú©Ùˆ پورا کرنے پر مجبور کرنا ہے اور یہ پیغام دینا ہے کہ اگر وہ اپنے منصب Ú©Û’ تقاضے پورے نہیں کرے گا تو اس Ú©Û’ دوبارہ انتخاب Ú©Û’ امکانات نہ ہونے Ú©Û’ برابر ہیں۔
10) اپنے گروپ کے کچھ بنیادی قواعد بھی طے کرلیں جن کے ذریعے کاموں کو انجام دیا جائےگا۔
11) Ú©Ú†Ú¾ لوگوں Ú©Ùˆ ذمہ دار منتخب کرلیں جن Ú©ÛŒ ذمہ داریاں بھی Ø·Û’ کرلیں۔کم ازکم ایک یا دو افراد Ú©Ùˆ گروپ Ú©ÛŒ تنظیم کا ذمہ دار بنایا جائے۔ اسی طرØ* سوشل میڈیا پر گروپ Ú©ÛŒ سرگرمیوں Ú©Ùˆ منظم کرنے Ú©Û’ لیے کسی اور Ú©Ùˆ ذمہ دار بنایا جائے۔ گروپ Ú©Û’ کسی ممبر Ú©Ùˆ مزید لوگوں Ú©Ùˆ شامل کرنے کا ذمہ دار بنایا جائے۔
12) ایک ذمہ دار گروپ کی سرگرمیوں کی رپورٹ لکھنے پر مامور ہونا چاہیے۔
13) گروپ کا ای میل اکاؤنٹ، واٹس ایپ گروپ اور فیس بک پر ایک اکاؤنٹ بنا لینا چاہیے۔ یہی بنیادی طور پر اس گروپ کی شناخت، اس کا دفتر، اس کی سرگرمیوں کے متعلق خبروں کا ذریعہ ہوگا۔ اس کے ذریعے آپ دوسرے لوگوں کو اپنے گروپ میں شمولیت کی دعوت دے سکتے ہیں۔ واٹس ایپ کے ذریعے سے بھی گروپ میں شمولیت کی دعوت دی جاسکتی ہے۔
نوٹ: اس واٹس ایپ گروپ میں علاقے سے متعلق سرگرمیوں کے علاوہ کچھ نہ بھیجیں۔
14) ایک پمفلٹ کی صورت میں اپنے اغراض و مقاصد لکھ کر کئی کاپیاں بھی کرالیں تاکہ وہ لوگ جو سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتے ان تک بھی بات پہنچائی جاسکے۔ یہ پمفلٹ کسی انفرادی ملاقات کے وقت ساتھ لے جانا نہ بھولیے۔
15) یہ گروپ اپنی مدد آپ Ú©Û’ اصول پر Ú†Ù„Û’ گا۔ تمام تر مالی اخراجات ممبران خود اٹھائیں Ú¯Û’Û” یہ بات پیش نظر رہے کہ گروپ Ú©Û’ اخراجات Ú©Ù… از Ú©Ù… Ø*د تک رہیں تاکہ کسی پر بار نہ Ù¾Ú‘Û’Û”
16) ہر گروپ Ú©ÛŒ یہ بھی ذمہ داری ہے کہ Ù…Ø*Ù„Û’ اور شہر Ú©ÛŒ سطØ* پر اپنی سرگرمیوں اور ان Ú©Û’ نتائج سے عام لوگوں Ú©Ùˆ باخبر رکھے اور ان نتائج پر غور Ùˆ خوض کرنے Ú©Û’ بعد ان Ú©Ùˆ Ø¢Ú¯Û’ کا لائØ*ہ عمل بھی بتائے۔
17) ایک Ø*لقے میں ایک سے زیادہ گروپ ہونے ضروری ہے اس لیے کہ Ø*لقے اتنے بڑے بڑے ہوتے ہیں کہ ایک گروپ Ú©ÛŒ رسائی ممکن نہیں اس لیے لازمی ہے کہ ایک Ø*لقے میں ایک سے زیادہ خودمختار گروپ ہوں جو اپنے اپنے طور پر کام کریں۔
مقامی کام پرتوجہ
اس کام میں بنیادی نکتہ اپنے مقامی کام پر پوری توجہ مرکوز رکھنا ہے۔ گروپ کی بنیاد پر آپس میں تبادلہ خیال کے ذریعے اپنے کام کو آگے بڑھایا جائے۔گو کہ دوسرے گروپوں سے تبادلہ خیالات بلکہ بعض اوقات مل کر کام کرنے کا بھی موقع آسکتا ہے، لیکن اصل اہمیت اپنے علاقے میں کام کرنا ہے۔ ہم خیال افراد کا ایک مجموعہ بہت سے ایسے کام کرسکتا ہے جو بڑے بڑے گروپ نہیں کرسکتے۔ اس کی مثال گوریلا جنگ کی ہے جہاں چھوٹے چھوٹے گروپ بڑی بڑی فوجوں کی کمر توڑ دیتے ہیں۔
یاد رہے!
· اس کتابچے کا مقصد ملک میں جاری ناانصافی، ظلم، بدعنوانی، اقربا پروری وغیرہ کا خاتمہ ہے لیکن یہ کام نفرت Ú©ÛŒ بنیاد پر نہیں بلکہ Ù…Ø*بت اور بھائی چارگی Ú©ÛŒ بنیاد پر کرنا ہے۔
· اپنی بات دوسروں تک بہترین طریقے سے پہنچائیں۔ جو آپ کی بات سے متفق ہوں وہ آپ کے ہم خیال ہیں۔ جو اس سے متفق نہ ہوں وہ آپ کے دشمن نہیں ہیں۔
· غلط بیانی، جھوٹ سے ہر Ø*ال میں بچیں۔
· بداخلاقی سے بچیں کسی کے خلاف گندی زبان استعمال کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
· ہنگامہ آرائی، توڑ Ù¾Ú¾ÙˆÚ‘ØŒ گھیراؤ جلاؤ جیسی سرگرمیاں اس کام Ú©Û’ لیے قطعی مفید نہیں۔ اگر آپ Ú©Û’ ذہن میں ایک لمØ*Û’ Ú©Û’ لیے بھی یہ خیال آتا ہے کہ قانون Ú©Ùˆ اپنے ہاتھ میں لینا چاہیے تو فورا رک جائیں۔ ورنہ آپ خیر Ú©ÛŒ نہیں شر Ú©ÛŒ مدد کرنے والے ہوجائیں Ú¯Û’Û”
· پولیس اور دیگر امن عامہ Ú©Û’ اداروں سے قطعی نہ الجھیں۔ ان Ú©Û’ اختیارات بے Ø*ساب ہیں اور ہمارے ملک میں یہ کسی اخلاقی یا قانونی بندشوں سے آزاد ہیں۔ یہی نہیں بلکہ یہ بڑی Ø*د تک نمائندوں Ú©Û’ زیر اثر ہوتے ہیں۔
منتخب نمائندے کیا چاہتے ہیں؟
اب ہم یہ جائزہ لیتے ہیں کہ ہمارے منتخب نمائندے یا وہ جو منتخب ہونا چاہتے ہیں کس طرØ* سوچتے ہیں؟ اس سے ہمیں ان Ú©ÛŒ نفسیات Ú©Ùˆ سمجھنے میں مدد ملے Ú¯ÛŒ اور شعور Ùˆ آگہی Ú©Û’ اس کام Ú©Ùˆ Ø¢Ú¯Û’ بڑھانے اور نتیجے تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔
سب سے بنیادی بات جو سمجھنے Ú©ÛŒ ہے کہ ہر منتخب نمائندہ اس بات Ú©ÛŒ شدید خواہش رکھتا ہے کہ وہ بار بار منتخب ہوتا رہے۔ ان میں سے ہر ایک Ú©ÛŒ مستقل سوچ یہی ہوتی ہے کہ کسی طور یہ منصب اس سے نہ چھوٹے۔ اس مقصد Ú©Û’ پیش نظر وہ جھوٹی سچی باتوں سے اپنی ساکھ قائم رکھنے Ú©ÛŒ کوشش کرتے ہیں۔ اپنے Ø*لقے Ú©Û’ لوگوں Ú©Ùˆ یہ تاثر دینے Ú©ÛŒ کوشش کرتے رہتے ہیں کہ وہ ان Ú©ÛŒ خدمت میں ہر وقت مشغول ہیں۔ سوائے چند لوگوں Ú©Û’ ان Ú©ÛŒ اکثریت کسی فکری نظریے Ú©ÛŒ پابند نہیں ہے نہ ہی یہ کسی بلند مقصد Ú©Û’ لیے انتخابات میں Ø*صہ لیتے ہیں۔ بلکہ ان کا واØ*د مقصد اپنے ذاتی مفادات کا Ø*صول ہوتا ہے۔
یہ لوگ انتخابی مہم Ú©Û’ دوران تو ہر طرØ* Ú©Û’ وعدے کرتے ہیں جن سے ان کا مقصد ووٹ لینا ہوتا ہے اس Ú©Û’ بعد وہ اپنے Ø*لقے سے گدھے Ú©Û’ سر سے سینگ Ú©ÛŒ طرØ* غائب ہوجاتے ہیں۔ ان Ú©Û’ پیش نظر یہی ہوتا ہےکہ اگلی دفعہ پھر Ú©Ú†Ú¾ نئے وعدے Ú©Ú†Ú¾ نئے منصبوے پیش کرکے ووٹ Ù„Û’ لیں Ú¯Û’Û”
اپنے مفادات Ú©Û’ Ø*صول Ú©Û’ لیے انتخابات میں کامیابی ایک ان پر ایک مستقل دباؤ ہے جس میں یہ رہتے ہیں۔ ان Ú©ÛŒ اسی فکر Ú©Ùˆ ان Ú©Û’ خلاف استعمال کرنا ہے۔ وہ اس طرØ* کہ ان Ú©Û’ دوبارہ انتخاب کا مسئلہ غیریقینی بنا دیا جائے تو وہ یقینا اپنی سوچ اور عمل Ú©Ùˆ بدلنے پر مجبور ہوجائیں Ú¯Û’Û” ان Ú©Ùˆ یہ باور کرا دینا ہے کہ تم ہمارے نمائندے ہو اور تم Ú©Ùˆ ہمارے مسائل Ú©Û’ Ø*Ù„ Ú©Û’ لیے کام کرنا ہے بصورت دیگر ان تک یہ پیغام صاف صاف پہنچا دینا ہے کہ تمہارا دوبارہ منتخب ہونا ناممکن ہوگا۔ اس کا ایک ہی طریقہ کار ہے وہ یہ کہ ہر پاکستانی Ú©Ùˆ سمجھانا ہے کہ وہ اپنا ووٹ بہت سوچ سمجھ کر استعمال کرے کیونکہ اس کا ووٹ صرف اسی پر اثرانداز نہیں ہوتا بلکہ ہزاروں لاکھوں لوگ اس سے متاثر ہوتے ہیں Û”
یہ بات ذہن میں واضØ* رہے کہ ہماری سیاسی قیادت میں جو لوگ شامل ہیں ان میں کئی اپنے اپنے Ø*لقوں میں بہت مقبول ہیں۔ Ú¯Ùˆ کہ یہ لوگ اپنے علاقوں Ú©Û’ لوگوں Ú©Ùˆ Ú©Ú†Ú¾ نہیں دیتے لیکن اپنے وسائل Ú©ÛŒ کثرت، سیاسی Ú†Ù…Ú© اور برادری Ú©ÛŒ لپک اور عمومی جہالت Ú©Ùˆ استعمال کرتے ہیں اور بار بار منتخب ہوجاتے ہیں۔ لیکن امید Ú©ÛŒ کرن شوشل میڈیا کا عام استعمال ہے جو اب ہر Ù¾Ú‘Ú¾Û’ Ù„Ú©Ú¾Û’ اور ان Ù¾Ú‘Ú¾ شخص Ú©ÛŒ دسترس میں ہے۔ اس سے یہ امکان پیدا ہوگیا ہے کہ ان لوگوں Ú©Ùˆ بھی شعور اور آگہی دی جاسکتی ہے۔
اس بات Ú©Ùˆ ذہن سے نکال دیں کہ اگر وہ نمائندہ ایک ایسے Ø*لقے سے منتخب ہوا ہے جو اس Ú©Û’ خاندان یا پارٹی کا Ú¯Ú‘Ú¾ ہے تو وہ اس بات Ú©ÛŒ پرواہ نہیں کرے گا کہ اس Ú©Û’ Ø*لقے والے اس Ú©Û’ بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ درØ*قیقت ذرائع ابلاغ Ù†Û’ عام سطØ* پر اس قدر شعور پیدا کردیا ہے کہ اب ہر پاکستانی کسی نہ کسی درجے میں اپنے Ø*قوق کا اØ*ساس کرنے لگا ہے۔ ضرورت اس بات Ú©ÛŒ ہے کہ اس اØ*ساس Ú©Ùˆ پختہ کیا جائے اور اسے ایک مستقل قوت Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ دے دی جائے۔ اس کتابچے میں دیے گئے لائØ*ہ عمل کا یہی مقصد ہے۔
یہ بھی یاد رکھیں
یہ بات ذہن میں رہے کہ جو لوگ اس وقت پاکستان Ú©ÛŒ سیاست پر چھائے ہوئے ہیں ان Ú©Û’ نزدیک ان Ú©Û’ مفاد سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہے۔ اور اس Ú©Ùˆ Ø*اصل کرنے Ú©Û’ لیے وہ کسی Ø*د تک بھی جانے Ú©Û’ لیے تیار ہیں۔ Ø*کومت اور اس Ú©Û’ تمام ادارے ان Ú©Û’ گھر Ú©ÛŒ باندی بنے ہوئے ہیں۔ آپ کا ان Ú©ÛŒ سرگرمیوں کا ڈھول بجانا ان Ú©Û’ سیاسی مستقبل Ú©Û’ لیے خطرے Ú©ÛŒ گھنٹی ہوگی جس سے ان Ú©Û’ منصب Ú©Ùˆ خطرہ درپیش ہوسکتا ہے اور وہ شدید رد عمل کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔ ان سے نمٹنا آسان نہیں۔ اسی لیے اس کتابچے میں بار بار اس بات Ú©ÛŒ تاکید Ú©ÛŒ گئی ہے کہ ٹکراؤ سے بچنا ضروری ہے۔ اس مفاد پرست ٹولے سے نمٹنے Ú©Û’ لیے دو ہتھیار انتہائی کارگر ہوں Ú¯Û’Û”
· سوشل میڈیا کا استعمال جس کے ذریعے سے آپ بغیر ٹکراؤ کے بھی اپنی بات پیش کرسکتے ہیں۔
· اپنی بات زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانا جو پہلے ہتھیار یعنی سوشل میڈیا کے ذریعے بھرپور طریقے سے کیا جاسکتا ہے۔
ہم اکثریت میں ہیں! مفاد پرست طبقہ بہت تھوڑا ہے۔ اپنا پیغام Ù…Ø*بت اور Ø*کمت سے دیں۔ ان شاءاللہ کامیابی آپ Ú©Û’ قدم چومے گی۔
میں اپنے گروپ میں لوگوں کو کیسے شامل کروں؟
اوپر دئیے ہوئے طریقہ کار Ú©Û’ مطابق گروپ قائم کرنے Ú©Û’ لیے افراد Ú©Ùˆ اکٹھا کرنا ایک لازمی کام ہوگا۔ لوگوں Ú©Ùˆ کسی کام پر ابھارنے Ú©Û’ لیے ان سے انفرادی رابطہ بے Ø*د ضروری ہے۔ذیل میں چند نکات ہیں جو آپ انفرادی ملاقات میں پیش کرسکتے ہیں جو امید ہے کہ لوگوں Ú©Ùˆ گروپ میں شمولیت پر آمادہ کرنے میں مددگار ثابت ہوں Ú¯Û’Û”
· آپ کے گروپ کے مقاصد کے علاوہ ان مسائل کا تذکرہ جن سے علاقے کے لوگوں کو سامنا ہے لوگوں کو آپ کا ساتھ دینے پر ابھار سکتا ہے۔ لوگ اسی وقت کسی کام میں دلچسپی لیتے ہیں جب ان کو اس میں اپنا کا کوئی ذاتی فائدہ نظر آتا ہے۔
· آپ کس طرØ* اپنے نمائندے Ú©ÛŒ توجہ علاقے Ú©Û’ مسائل Ú©ÛŒ طرف دلانا چاہتے ہیں اور ان Ú©Û’ Ø*Ù„ Ú©Û’ لیے آپ Ú©Û’ ذہن میں کیا تجاویز ہیں ان کا تذکرہ کرنے سے بھی لوگ آپ کا ساتھ دینے پر رضامند ہوسکتے ہیں۔
· اپنی گفتگو کے ساتھ ان کی بات کو بھی پوری توجہ سے سنیں۔ بلکہ کوشش کریں کہ زیادہ وقت ان کی بات سنیں تاکہ ان کی سوچ اور فکر آپ کو پتہ چل سکے۔
· اپنے گروپ کے مقاصد کا پمفلٹ بھی ملاقات کے وقت پیش کرنا چاہیے۔ بعض اوقات انسان فوری فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوتا اس لیے ممکن ہے کہ وہ بعد میں کسی وقت پمفلٹ کو پڑھ کر آپ کا ساتھ دینے پر راضی ہوجائے۔
· ملاقات کے ایک دو دن بعد موبائل پر رابطہ کرکے ان کو دوبارہ گروپ میں شامل ہونے کی دعوت دیں۔
یہاں اس بات کو بھی سمجھنا چاہیے کہ ایک بڑی تعداد ان لوگوں کی بھی آپ کو ملے گی جو آپ کے کام سے متفق ہوں گے لیکن اپنی ذاتی وجوہات کی وجہ سے عملی طور پر گروپ میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔ ایسے لوگوں کو آپ متفق کہہ سکتے ہیں۔ ان سے اتنی اجازت ضرور لے لیں کہ آپ ان کا نام اپنے واٹس ایپ گروپ میں شامل کرلیں۔ ایسے لوگوں کو کم اہم نہ سمجھیں، یہ خاموش اکثریت بہت کام کی ہوتی ہے۔
اگلا قدم
جب گروپ قائم ہوگیا تو اب اس کو سرگرم کرنے کا موقع آتا ہے۔ اپنی سرگرمیاں شروع کرنے سے پہلے آپ کو یہ معلومات ہونی درکار ہوں گی:
· آپ جس سطØ* پر کام کرنا چاہتے ہیں اس Ú©Û’ مطابق ذرائع ابلاغ (میڈیا) Ú©Û’ ذریعے اپنے آپ Ú©Ùˆ باخبر رکھیں۔ اپنے گروپ Ú©Û’ ساتھ اس پر تبادلہ خیال کریں اور اگر ضروری سمجھیں تو اپنے نمائندے Ú©Ùˆ بھی اپنے خیالات سے آگاہ کریں۔ یاد رکھیں اختلاف رائے Ú©Û’ باوجود تہذیب کا دامن ہاتھ سے نہ چھوٹے۔ اس کتابچے میں دیے گئے طریقہ کار کا مقصد ان نمائندوں Ú©Ùˆ یہ باور کرانا ہے کہ تم پر Ú©Ú†Ú¾ لوگوں Ù†Û’ نظر رکھی ہوئی ہے اور تمہاری سرگرمیوں Ú©Ùˆ ہر شخص تک پہنچائیں Ú¯Û’Û”
· اپنے Ø*لقے Ú©ÛŒ Ø*دوں کا پتہ لگائیں۔ واضØ* رہے بلدیاتی Ø*لقہ بندیوں اور اسمبلیوں Ú©ÛŒ Ø*لقہ بندیوں میں فرق ہوتا ہے۔ ایک صوبائی Ø*لقے میں متعدد بلدیاتی Ø*لقے ہوتے ہیں۔
· اپنے نمائندے (بلدیہ یا پارلیمان) کا پتہ
· فون نمبر
· موبائل نمبر
· ای میل، فیس بک صفØ*ہ یا اسی طرØ* Ú©ÛŒ دیگر معلومات جن Ú©Û’ ذریعے آپ اپنے نمائندے سے رابطہ قائم کر سکیں۔
· ہر نمائندے کی پارٹی وابستگی کا بھی پتہ کریں۔
· اس پارٹی Ú©Û’ دفتر کا پتہ، فون نمبر وغیرہ بھی معلوم کرلیں۔ساتھ ہی دفتر Ú©Û’ ذمہ دار Ú©Û’ متعلق بھی معلومات Ø*اصل کرلیں۔
· یہ بھی معلوم کریں کہ وہ آپ Ú©Û’ Ø*لقے میں رہتا ہے یا اس سے دور۔
· بلدیہ کی صورت میں مئیر کے رابطے مثلا اس کا پتہ، فون، موبائل وغیرہ۔
· صوبائی اسمبلی کے اسپیکر، قومی اسمبلی کے اسپیکر، اور سینٹ کے چئیرمین کے رابطے مثلا ان کے پتے، فون، موبائل وغیرہ۔
· اگلے مرØ*Ù„Û’ پر یہ تمام معلومات اپنے واٹس ایپ گروپ اور فیس بک صفØ*Û’ Ú©Û’ ذریعے اپنے ممبران اور اپنے دیگر واقف کاروں تک پہنچا دیں تاکہ ہر شخص ان سے آگاہ ہوجائے۔ ان معلومات Ú©Ùˆ آپ اپنے کام کا دعوت نامہ بنائیں۔ مثال Ú©Û’ طور پر اس Ú©Ùˆ اس طرØ* لکھیں:
Ù…Ø*ترم دوست، السلام علیکم،
ہم سب علاقہ ------------------ Ú©Û’ رہنے والے ہیں۔ ہم سب کا فرض ہے کہ اس علاقے Ú©ÛŒ فلاØ* Ùˆ بہبود Ú©Û’ لیے کام کریں۔ اس علاقے Ú©Û’ ہمارے بلدیاتی نمائندے کا نام جناب ------------------ ہے، اس Ú©Û’ صوبائی اسمبلی میں ہمارے نمائندے کا نام جناب ------------------ ہے،قومی اسمبلی میں اس علاقے Ú©ÛŒ نمائندگی جناب ------------------ کرتے ہیں۔ یہ ہمارے ووٹوں Ú©Û’ ذریعے اس نمائندگی Ú©Û’ ذمہ دار ٹھہرے ہیں۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے علاقے Ú©Û’ مسائل ان تک پہنچائیں۔ اور اس علاقے Ú©Û’ نمائندے ہونے Ú©ÛŒ Ø*یثیت سے یہ ان Ø*ضرات کا فرض ہے کہ ان مسائل Ú©Û’ Ø*Ù„ Ú©Û’ لیے بھرپور کوشش کریں۔ ذیل میں ان Ø*ضرات سے رابطہ کرنے Ú©ÛŒ معلومات دی گئی ہیں تاکہ آپ اپنے مسائل ان تک پہنچا سکیں۔ ہم سب متØ*دہ طور پر اس کام Ú©Ùˆ اچھی طرØ* یوں انجام دے سکتے ہیں کہ ایک گروپ Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں ایک دوسرے سے رابطے میں رہیں اگر آپ مناسب سمجھیں تو میں آپ کا موبائل نمبر واٹس ایپ گروپ میں شامل کرلیتا ہوں۔ اس گروپ کا نام میں Ù†Û’ یہ ------------------ رکھا ہے۔
والسلام،
نمائندوں کے رابطے
----------------------
----------------------
----------------------
----------------------
· ضرورت Ù…Ø*سوس کریں تو ان معلومات Ú©Ùˆ Ù„Ú©Ú¾ کر Ú©Ú†Ú¾ کاپیاں کرالیں۔ کسی وقت دینے میں کام آئیں گی۔
· اپنے نمائندے Ú©ÛŒ سیاسی سرگرمیوں پر نظر رکھیں تاکہ آپ جب اس سے بات کریں تو اس Ú©Û’ بارے میں مکمل باخبر ہوں۔ اسی طرØ* آپ Ú©Û’ نمائندے Ú©Û’ بارے میں اخبارات میں اگر Ú©Ú†Ú¾ Ú†Ú¾Ù¾ رہا ہے تو اس سے بھی باخبر رہنے Ú©ÛŒ کوشش کریں۔ اس کا ایک طریقہ یہ ہے کہ Ú¯ÙˆÚ¯Ù„ الرٹ پر اپنے نمائندے کا نام Ù„Ú©Ú¾ دیں۔ جیسے ہی اس Ú©Û’ متعلق کوئی خبر Ù„Ú¯Û’ Ú¯ÛŒ آپ Ú©Ùˆ ای میل مل جائےگی۔
آپ کا نمائندہ آپ کو اہمیت کب دے گا؟
· اگر آپ اس Ú©Û’ Ø*لقے سے تعلق رکھتے ہیں (اسی لیے آپ اپنی سرگرمی اپنے Ø*لقے تک Ù…Ø*دود رکھیں)Û”
· آپ Ú©ÛŒ ذاتی ای میل، خط یا ذاتی ملاقات اس پر بہت اثر انداز ہوگی۔ مواد Ø*قیقی اور مدلل ہونا چاہیے۔
· معروف اخبارات اور میڈیا کے دوسرے ذرائع میں آپ کی طرف سے شائع ہونے والے خط، مضامین وغیرہ بھی ان پر بہت اثر انداز ہوں گے۔
· کسی معروف ادارے کی طرف سے توثیقات بھی ان پر بہت اثرانداز ہوں گی۔
· آپ کے علاقے کی معروف شخصیات کا آپ کا ساتھ دینا۔
نمائندے سے ملنے کے مواقع
پہلا موقع: نمائندے کا دفتر
نمائندے سے ملنے کے لیے سب سےا چھی جگہ اس کا دفتر ہے ۔ ملاقات کے لیے جانے سے پہلے اس کے ملنے کے اوقات معلوم کرلیے جائیں۔
اگر اپنے نمائندے سے بالمشافہ ملاقات ہو تو اس صورت میں متعدد مسائل پر گفتگو کرنے میں کوئی Ø*رج نہیں۔ البتہ ان مسائل Ú©Ùˆ تفصیلا Ù„Ú©Ú¾ کر Ù„Û’ جائیں اور گفتگو Ú©Û’ وقت ان نوٹس Ú©Ùˆ سامنے رکھ لیں تاکہ بات واضØ* اور دلیل Ú©Û’ ساتھ ہو۔ اگر ضرورت Ù…Ø*سوس کریں تو اپنےمسئلے Ú©Û’ متعلق موبائل پر تصویریں یا ویڈیو کلپ بھی Ù„Û’ جائیں تا کہ اپنے نمائندے Ú©Û’ سامنے پوری صورت Ø*ال رکھ سکیں۔ یہ تمام مواد اپنے نمائندے Ú©Ùˆ دے دیں یا بعد میں مناسب ذریعے سے بھیج دیں۔
جب کئی مسائل پر بات کرنی ہو تو ایک اہم نکتہ یہ سامنے رہے کہ وہ مسئلہ جو فوری طور پر درپیش ہے اس پر سب سے پہلے بات کریں۔ دیگر مسائل پر بعد میں بات کریں۔
ملاقات Ú©Û’ بعد اپنی تØ*ریر Ú©ÛŒ نقل نمائندے Ú©Ùˆ دے دیں یا کسی مناسب ذریعے سے اس تک پہنچا دیں۔
اگرنمائندےسےرابطہ نہ ہو تو؟
اگر آپ اپنے نمائندے کے دفتر جائیں اور اسے اپنے دفتر میں نہ پائیں تو اس کے دفتر میں موجود عملے کے پاس اپنا نام اور اپنا لکھا ہوا کاغذ چھوڑ دیں۔ اس کے بعد بھی آپ ایک آدھ بار دوبارہ اس کے دفتر جائیں ۔ اگر کئی بار جانے کے باوجود بھی آپ کا نمائندہ دفتر سے غائب ملتا ہے اور نہ ہی آپ کی ای میل، خط یا موبائل کا جواب دیتا ہے تو یہ چند کام کیے جاسکتے ہیں:
· اس اطلاع کو اپنے گروپ میں شیئر کردیں۔
· ذرائع ابلاغ تک پہنچا دیجیے۔
· اس کا جس پارٹی سے تعلق ہے اس کے کسی ذمہ دار تک بھی یہ اطلاع پہنچا دیں۔
جس ادارے میں وہ آپ Ú©ÛŒ نمائندگی کررہا ہے اس Ú©Û’ سربراہ تک اس Ú©ÛŒ اطلاع کردیں۔ مثلا بلدیہ Ú©Û’ مئیر Ú©Ùˆ اطلاع کردیں۔گو کہ یہ Ø*ضرات اس نمائندے پر کوئی ادارتی اختیار نہیں رکھتے جس Ú©Û’ ذریعے سے وہ اس سے جواب طلب کرسکیں لیکن بد اچھا بدنام برا Ú©ÛŒ Ø*کمت عملی یقینا رنگ لائے گی۔
· (اخباری اعلامیہ) پریس ریلیز جاری کردیں۔ اور اگر اخباری نمائندہ آپ سے رابطہ کرے تو بلاجھجھک اس Ú©Ùˆ سوالات کا جواب دیں۔ واضØ* رہے ہر سوال کاجواب دینا آپ پر لازمی نہیں!
نوٹ: پریس ریلیز جاری کرنے کا طریقہ کار یہ ہے کہ اپنے گروپ کے لیٹر ہیڈ پر اپنا بیان لکھ کر اس اخبار کے دفتر میں پہنچا دیں۔ آج کل یہ کام ای میل کے ذریعے سے بھی ہوسکتا ہے۔
نوٹ: ہر تØ*ریر گروپ Ú©Û’ لیٹر ہیڈ پر Ù„Ú©Ú¾ÛŒ جانی چاہیے۔
اگر نمائندہ ملنے سے انکار کردے
اگر آپ کا نمائندہ آپ سے ملنے سے انکار کرے تو اس Ú©Ùˆ مشتہر کر دیں۔ اس Ú©Û’ دفتر تک جائیں۔ زیادہ سے زیادہ افراد Ú©Ùˆ ساتھ Ù„Û’ جائیں۔ ساتھ میں ایک چھوٹا سا بینر Ù„Û’ جائیں جس پر اس طرØ* Ú©ÛŒ عبارت لکھیں:
ہم اپنے بلدیہ یا قومی اسمبلی کے نمائندے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کے دفتر کے باہر کھڑے ہیں۔ انہوں نے ہم سے ملنے سے انکار کردیا ہے۔ ہم ان کے منتظر ہیں۔
وہاں اپنی ویڈیو بنائیں اور اپنے علاقے Ú©Û’ اخبارات اور رپورٹروں تک اس Ú©Ùˆ پہنچائیں۔ سوشل میڈیا پر بھی اپنی ویڈیو کلپ شئیر کریں۔ جس طرØ* ہوسکے اس Ú©Ùˆ مشتہر کریں۔ بہت دیر تک وہاں Ú©Ú¾Ú‘Û’ رہنے Ú©ÛŒ ضرورت نہیں۔ اتنی دیر کافی ہے جتنی دیر میں ایک مناسب ویڈیو کلپ بن جائے۔ کسی قسم Ú©ÛŒ غیرقانونی Ø*رکت Ú©ÛŒ ضرورت نہیں ہے۔
دوسرا موقع : عوامی شرکت کے مواقع
یہ نمائندے مختلف عوامی موقعوں پر موجود ہوتے ہیں۔ مثلا کسی افتتاØ*ØŒ کسی تعمیر Ú©Û’ آغاز، کسی قومی ملی پروگرام وغیرہ۔ بعض اوقات یہ خود مہمان خصوصی ہوتے ہیں یا کسی مہمان خصوصی Ú©Û’ ساتھ ایسے موقعوں پر موجود ہوتے ہیں۔ اس موقع سے بھی بھرپور فائدہ اٹھائیں اور پر اپنی موجودگی کا ثبوت دیں۔ اس میں بنیادی نکتہ یہ ہے کہ اپنے آپ Ú©Ùˆ باقی مجمع سے مختلف رکھیں۔ مثلا آپ Ú©Û’ گروپ Ú©Û’ لوگ ایک طرØ* کا لباس پہنیں۔ یا کوئی بیٹر اٹھائیں۔ اس بینر پر اپنے گروپ کا نام Ù„Ú©Ú¾ کر اس نمائندے Ú©Ùˆ خوش آمدید کہیں۔
موقع پر موجود اخباری نمائندوں سے بات کریں۔ مختصر انداز میں اپنی آمد اور اپنے مسائل کا تذکرہ کریں۔مسائل Ú©ÛŒ فہرست پیش کرنے Ú©Û’ بجائے ایک یا دو اہم مسئلے اخباری نمائندوں Ú©Ùˆ پیش کریں۔ جو Ú©Ú†Ú¾ کہنا ہے اس Ú©ÛŒ بھرپور تیاری کرکے جائیں اور اس Ú©Ùˆ اپنے لیٹر ہیڈ پر Ù„Ú©Ú¾ کر ساتھ رکھ لیں۔ چند نسخے بھی ساتھ Ù„Û’ جائیں۔ اپنی بات پیش کرنے Ú©Û’ بعد اس تØ*ریر Ú©ÛŒ نقل اخباری نمائندوں Ú©Ùˆ دے دیں۔
اگر آپ کسی ایسے قومی، صوبائی یا شہری مسئلے پر اپنی رائے دینا چاہتے ہیں جو پالیسی کے درجے میں ہے تو اس پر اپنا موقف لکھ کر لے جائیں اور موقعے پر موجود اخباری نمائندوں کے سامنے پیش کریں اور اس کی نقل ان کو دے دیں۔
نوٹ:لیٹر ہیڈ کی سائڈ پر گروپ کا تعارف ہونا چاہیے۔
نمائندے Ú©Û’ میزبانوں تک رسائی Ø*اصل کریں
افتتاØ* یا دوسری تقریبات جس میں آپ Ú©Û’ نمائندے شرکت کرتے ہیں متعدد بار وہ کسی نہ کسی ادارے Ú©ÛŒ میزبانی Ú©Û’ تØ*ت ہوتی ہیں۔ اگر آپ کا نمائندہ آپ Ú©ÛŒ بات Ú©Ùˆ سنجیدہ نہیں Ù„Û’ رہا ہے تو اس موقع پر تقریبات Ú©Û’ میزبان تک اپنی بات پہنچا دیں۔ بعض اوقات مختلف ادارے اس تقریب Ú©Ùˆ اسپانسر کر رہے ہوتے ہیں جن Ú©Û’ اشتہار بھی ایسے موقعوں پر Ù„Ú¯Û’ ہوتے ہیں۔ ان اسپانسرز تک بھی اپنی بات پہنچا دیں۔
آج Ú©Ù„ ہر ادارہ اپنی ساکھ Ú©Û’ بارے میں بہت Ø*ساس ہے۔ اس لیے عین ممکن ہے کہ مستقبل میں اس نمائندے Ú©Ùˆ ایسی کسی تقریب میں شمولیت کا موقع نہ ملے جو اس Ú©ÛŒ ساکھ Ú©Û’ لیے بہت بری بات ہوگی۔
تیسرا موقع: علاقے میں ہونے والی کارنر میٹنگ میں Ø*صہ لیں
اگر آپ کا نمائندہ آپ Ú©Û’ علاقے میں کوئی کارنر میٹنگ کرے تو اس سے بھرپور فائدہ اٹھانے Ú©ÛŒ تیاری کریں۔ اعداد Ùˆ شمار اور Ø*قائق جمع کریں اور ان Ú©Ùˆ بنیاد بنا کر سوالات تیار کریں جو گروپ Ú©Û’ ممبران اس نمائندے سے کریں۔ اس Ú©ÛŒ بھرپور مشق کرلیں تاکہ مجمع Ú©Û’ سامنے کسی قسم Ú©ÛŒ پریشانی نہ ہو۔ ٹکراؤ Ú©ÛŒ کیفیت قطعی نہ ہونے دیں!
اس کی ایک شکل یہ بھی ہوسکتی ہے کہ آپ خود علاقے میں کام کرنے والے گروپوں کے ساتھ مل کر ایک کارنر میٹنگ کا اہتمام کریں اور اپنے نمائندے کو اس میں بلائیں۔ علاقے کے معزز و معروف لوگوں کو بھی اس میں شمولیت کی دعوت دیں۔
اس کارنر میٹنگ میں اپنے نمائندے Ú©Û’ سامنے اپنے مسائل پیش کریں اور اس Ú©ÛŒ بات Ú©Ùˆ بھی سنیں۔ اس سے یقین دہانی Ø*اصل کریں۔ میٹنگ Ú©Û’ اختتام Ú©Û’ بعد اس میٹنگ Ú©ÛŒ رپورٹ تیار کریں جس میں اس کا ذکر ضرور کریں کہ نمائندے Ù†Û’ یہ یقین دہانی کرائی ہے۔ اس رپورٹ Ú©ÛŒ ایک نقل نمائندے تک بھی پہنچا دیں۔
ایسے کسی اجتماع Ú©Û’ موقع پر علاقے Ú©ÛŒ مساجد Ú©Û’ ائمہ Ú©Ùˆ بلا کسی تفریق مسلک Ú©Û’ شرکت Ú©ÛŒ دعوت دیں۔ بلکہ اگر Ø*لقے میں غیرمسلم آبادی بھی رہتی ہے تو ان Ú©Û’ معروف لوگوں Ú©Ùˆ بھی ایسے اجتماعات میں شامل کرلیں۔ اگر کوئی شریک اس میں مسلک Ú©Ùˆ ڈالنے Ú©ÛŒ کوشش کرے تو اس Ú©Ùˆ فورا روک دیں اور اجتماع سے چلتا کردیں اور آئندہ Ú©Û’ لیے اس Ú©Ùˆ بلیک لسٹ کردیں اور دیگر گروپ جو آپ Ú©Û’ رابطے میں ہوں ان تک بھی اس Ú©ÛŒ اطلاع کردیں۔
نوٹ:
• اس سلسلے میں یہ اØ*تیاط ضروری ہے کہ Ú©Ú¾Ù„Û’ مقامات پر کسی اجتماع Ú©Û’ قیام میں بعض قانونی تقاضے ہوتے ہیں ان کا پورا خیال رکھیں۔ آپ کا نمائندہ اس سلسلے میں آپ Ú©ÛŒ مدد کرسکتا ہے۔ اس سلسلے میں تمام کاروائی تØ*ریری ہونی چاہیے۔
• نمائندے Ú©Ùˆ پابند کریں کہ وہ سیاسی وابستگی سے بالا ہو کر Ù…Ø*ض علاقے Ú©Û’ مسائل پر بات کرے۔
· نمائندے Ú©Ùˆ پابند کریں کہ وہ سیاسی وابستگی سے بالا ہو کر Ù…Ø*ض علاقے Ú©Û’ مسائل پر بات کرے۔
چوتھا موقع: رابطے کے مزید طریقے
اگر کسی وقت ضرورت Ù…Ø*سوس ہو تو اپنے علاقے Ú©Û’ لوگوں Ú©Ùˆ اس بات Ú©ÛŒ طرف راغب کریں کہ وہ اپنے نمائندے Ú©Ùˆ خط لکھیں یا فون اور موبائل Ú©Û’ ذریعے رابطہ کریں۔ اگر اس کا ای میل ہے تو اس Ú©Û’ ذریعے بھی اپنی بات اس تک پہنچائیں۔ جب کثیر تعداد میں لوگ اپنے نمائندے سے رابطہ کریں Ú¯Û’ تو نمائندہ اس Ú©Ùˆ کسی طور نظرانداز نہیں کرسکتا۔جلد یا بدیر میڈیا میں بھی یہ بات آجائے Ú¯ÛŒ جو اس نمائندے پر بہت بھاری انداز میں اثرانداز ہوگی۔اگر اپنے نمائندے سے فون یا موبائل پر رابطہ کریں تو صرف ایک مسئلے پر اس سے گفتگو کریں اور اس مسئلے Ú©ÛŒ تفصیل فون کرنے سے پہلے اپنے سامنے Ù„Ú©Ú¾ کر رکھ لیں تاکہ بات کرنے میں آسانی ہو۔
مساجد Ú©Û’ ائمہ تک بھی علاقے Ú©Û’ مسائل Ú©ÛŒ خبر پہنچائیں۔ اس میں مسلک Ú©ÛŒ کوئی تفریق نہیں ہونی چاہیے۔ Ú¯Ùˆ کہ وہ اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ منتخب نمائندوں پر اثرانداز ہوسکیں لیکن یہ لوگ عوامی شخصیت ہونے Ú©ÛŒ وجہ سے اس طور پر فائدہ مند ہوسکتے ہیں کہ اپنے Ø*لقہ اØ*باب میں جو اکثر بہت وسیع ہوتا ہے اس کا ذکر کریں Ú¯Û’ اور اس سے بھی بات پھیلے Ú¯ÛŒ اور اس کا بہت اچھا اثر Ù¾Ú‘Û’ گا۔ دوسرے مذہب Ú©Û’ لوگ بھی اگر آپ Ú©Û’ علاقے میں رہتے ہیں تو ان Ú©ÛŒ معروف شخصیات تک بھی رسائی Ø*اصل کریں اور علاقے Ú©Û’ مسائل ان تک پہنچائیں۔
نوٹ: ہر شخص میں تØ*ریری صلاØ*یت نہیں ہوتی اس لیے آپ Ú©Û’ پاس خط کا ایک نمونہ تیار ہونا چاہیے جو آپ اپنے گروپ میں شامل لوگوں Ú©Ùˆ بھیج دیں، یا اس Ú©ÛŒ کاپیاں تقسیم کردیں تاکہ لوگ اس نمونے Ú©Ùˆ استعمال کرکے اپنی بات نمائندے تک پہنچا سکیں۔۔
اپنی گفتگو کا ریکارڈ بنائیں
اگر آپ کی ملاقات اپنے نمائندے سے ہو یا کسی اور طریقے سے رابطہ ہو تو اس گفتگو کے نوٹس بنائیں۔ یہ نوٹس آپ کے لیے ایک یادواشت کے طور پر کام کریں گے۔ ان نوٹس کو صاف لکھ کر اپنے ساتھیوں کے سامنے پیش کریں اور جو کچھ آپ سے کہا گیا اس کا تجزیہ کریں۔ اس کی ایک کاپی مناسب ذریعے سے اپنے نمائندے تک بھی پہنچا دیں۔
ان نوٹس میں مندرجہ ذیل باتیں ضرور درج کریں:
· تاریخ ، وقت اور جگہ۔
· کس طریقے سے بات ہوئی (بالمشافہ، فون، موبائل وغیرہ)۔
· اگر آپ کی بات براہ راست اپنے نمائندے کے بجائے اس کے کسی نائب سے ہوئی تو اس کا نام ضرور درج کریں۔
· آپ کی کیا گفتگو ہوئی۔
· آپ کو کیا جواب ملا۔
اگر آپ Ú©Ùˆ اس نمائندے سے دوبارہ گفتگو Ú©ÛŒ ضرورت Ù¾Ú‘ÛŒ تو یہ نوٹس آپ Ú©Û’ لیے مددگار ہوں Ú¯Û’Û” آپ Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ کہی باتوں کا Ø*والہ دینے میں آسانی ہوگی۔
جب مسئلہ Ø*Ù„ نہ ہو تو؟
اگر آپ کا مسئلہ Ø*Ù„ نہ ہو تو اپنے اس نمائندے Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ یادہانی کرائیں۔ اس یاد دہانی Ú©Û’ وقت اپنی Ù¾Ú†Ú¾Ù„ÛŒ گفتگو کا Ø*والہ ضرور دیجیے۔ مدت کا ذکر بھی کیجیے کہ آپ Ù†Û’ اتنے دن انتظار کرنے Ú©Û’ بعد دوبارہ رابطہ قائم کیا ہے۔ ایک آدھ بار یاددہانی Ú©Û’ بعد بھی کام نہ ہو تو اپنے سوشل گروپ Ú©Û’ ذریعے سے اس Ú©Ùˆ تمام ممبران تک پہنچا دیں اور ساتھی ہی ذرائع ابلاغ (میڈیا) تک بھی پہنچا دیں۔ اپنے نوٹس Ú©ÛŒ مدد سے ذرائع ابلاغ (میڈیا) Ú©Ùˆ ایک بریفنگ Ù„Ú©Ú¾ کر دے دیں۔ اس طرØ* ان Ú©Ùˆ آپ Ú©Û’ مسئلہ سمجھنے میں آسانی ہوگی اور اپنے اخبار یا چینل Ú©Û’ ذریعے اس Ú©Ùˆ بہتر انداز میں پیش کرسکیں Ú¯Û’Û” ساتھ ہی اس نمائندے Ú©ÛŒ پارٹی Ú©Û’ ذمہ داروں تک بھی بات پہنچا دیں۔
نوٹ: تمام ذرائع ابلاغ کے دفاتر بھی ہوتے ہیں اور وہ پابند ہیں کہ آپ کی بات کو سنیں اور اپنی پالیسی کے مطابق اس کو نشر کریں۔
یہ بات پیش نظر رہے کہ اگر آپ کا نمائندہ اپنے طور پر صØ*ÛŒØ* اور اچھے کام کررہا ہے اور آپ Ú©Û’ مسائل Ú©Ùˆ Ø*Ù„ کرنے Ú©ÛŒ پوری کوشش کرتا ہے تو اس Ú©ÛŒ تعریف Ùˆ ستائش بھی ضروری ہے۔ اس Ú©Û’ لیے جو طریقہ مناسب ہو اختیار کیا جائے۔ لیکن ایسا قطعی طور پر غیرجانبداری سے کیا جائے۔ اس کام میں آپ Ú©ÛŒ شرکت Ú©ÛŒ بنیاد صرف اخلاص اور خدمت ہو۔
اہداف
اس لائØ*ہ عمل پر کام کرنے کےلیے ابھی بہت Ú©Ú†Ú¾ معلومات درکار ہیں۔ ان میں بعض چیزیں جو ضروری ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں:
1) بلدیاتی نمائندوں کی ذمہ داریاں
2) صوبائی اسمبلی کے ممبران کی ذمہ داریاں
3) قومی اسمبلی کے ممبران کی ذمہ داریاں
4) سینیٹ کے ممبران کی ذمہ داریاں
5) ان چاروں اداروں کے ممبران کو ملنے والے مالی و دیگر فوائد کی فہرست
آپ کے کام کا کیا فائدہ ہوگا؟
ایک فطری سوال یہ پیدا ہوتا ہےکہ اس طرØ* Ú©ÛŒ سرگرمیوں سے کیا Ø*اصل ہوگا؟ جب آپ میدانی کام کریں Ú¯Û’ تو وہ چند نتیجے جو Ø*اصل ہوں Ú¯Û’ وہ مندرجہ ذیل ہیں:
1) آپ کے علاقے کے لوگ اس بات کو جان لیں گے کہ ان کا نمائندہ ان کے لیے کیا کام کررہا ہے اور کون سا ضروری کام نہیں کررہا ہے۔
2) بہت سے لوگ جو آپ Ú©Û’ کام میں آپ کا ساتھ نہ دیں Ú¯Û’ لیکن ان Ú©ÛŒ خاموش Ø*مایت آپ Ú©Û’ ساتھ ہوجائے گی۔
3) آپ Ú©Û’ نمائندے Ú©Ùˆ کسی نہ کسی درجے میں یہ اØ*ساس ہوگا کہ اب کام کرنا Ù¾Ú‘Û’ گا صرف باتوں سے کام نہیں Ú†Ù„Û’ گا۔
4) آپ کےنمائندے Ú©Û’ سیاسی مخالفین Ú©Ùˆ بہت سا مواد مل جائے گا جو وہ اس Ú©Û’ خلاف استعمال کرے گا جو یقینا آپ کےنمائندے Ú©Û’ لیے پریشانی کا باعث ہوگا اور اپنی ساکھ بØ*ال کرنے Ú©Û’ لیے وہ اپنی کارکردگی بڑھائے گا۔
بعض عمومی نکات
· ایسے تمام مواقع جہاں کچھ لکھ کر پیش کرنے کا موقع آئے تو بہتر تو یہ ہے کہ کمپیوٹر پر کمپوز کرایا جائے بصورت دیگر خوش خط لکھا جائے تاکہ پڑھنے میں تکلیف نہ ہو۔
· یاد رہے اگر مضمون ایک سے زیادہ صفØ*ÙˆÚº کا ہے تو ہر صفØ*Û’ پر نمبر بھی لکھیں۔ تØ*ریر پر تاریخ بھی Ù„Ú©Ú¾ دیں تاکہ بعد میں Ø*والہ دینے میں آسانی رہے۔
· یاد رکھیں زبانی کلامی بات Ú©ÛŒ کوئی اہمیت نہیں۔ لیکن Ù„Ú©Ú¾ÛŒ ہوئی ایک سطر بھی ٹنوں وزن رکھتی ہے۔ اس لیے جب بھی آپ اپنے Ø*لقے Ú©Û’ کسی نمائندے Ú©Û’ پاس جائیں تو اپنا مسئلہ Ù„Ú©Ú¾ کر Ù„Û’ جائیں اور اس Ú©Ùˆ پیش کردیں یا مناسب ذریعے سے اس تک پہنچا دیں۔
· بعض اوقات اگر کسی مقام پر میٹنگ کرنا ممکن نہ ہو تو نیٹ کے ذریعے کانفرنس کال سے کام چلایا جاسکتا ہے۔
· جب بھی اپنے نمائندے تک Ú©Ú†Ú¾ لکھا ہوا پہنچائیں تو کوشش کریں کہ اس Ú©ÛŒ وصولی Ú©ÛŒ رسید Ø*اصل کریں۔ یہ بعد میں سند Ú©Û’ طور پر کام آسکتی ہے۔
· اپنی معلومات اور تجربات Ú©Ùˆ عام کرتے رہیں۔ کوئی بھی شخص آپ سے خود اپنا گروپ قائم کرنے میں مدد کا طالب ہو تو ہر ممکن Ø*د تک اس Ú©ÛŒ مدد کریں۔ جتنے زیادہ لوگ اس کام میں شامل ہوں Ú¯Û’ اتنا ہی کام آسان ہوجائے گا۔
· اس کام کو کرنے کے لیے بہت زیادہ پیسے درکار نہیں ہیں اس لیے اگر کوئی شخص اپنے گروپ کے ساتھیوں سے بہت زیادہ چندہ طلب کررہا ہے تو وہ فراڈ ہے ایسے گروپ کو فورا چھوڑ دیں۔
اگر آپ کچھ نہ کرنا چاہیں تب بھی
ہر شخص Ú©Û’ اپنے Ø*الات ہوتے ہیں جن Ú©ÛŒ وجہ سے بعض اوقات چاہتے ہوئے بھی کسی کام میں ہاتھ نہیں ڈال سکتا لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ کسی بھی اور طریقے سے اس کام میں اپنا Ø*صہ نہیں ڈال سکتا۔ ذیل میں وہ چند طریقے درج ہیں جن Ú©Û’ ذریعے آپ بغیر کسی Ù…Ø*نت Ú©Û’ اس کام میں اپنا Ø*صہ ڈال سکتے ہیں۔
· اللہ سے دعا کریں کہ جو اس کام میں لگ رہے ہیں اس کے لیے آسانی فرمائے۔
· اس مضمون کی غلطیوں کی نشاندہی کریں۔
· اس مضمون Ú©ÛŒ چند نقلیں اپنے اØ*باب میں تقسیم کیجیے۔ نائی Ú©ÛŒ دکان یا یا بکسٹال Ú©Û’ ذریعے بھی اس Ú©Ùˆ تقسیم کیا جاسکتا ہے۔
· اپنے علاقے کے کسی گروپ میں متفق کے طور پر شامل ہوجائیں اور اس کے بھیجے ہوئے پیغامات کو اپنے علاقے کے دوسرے لوگوں تک بڑھا دیا کریں۔
· اس لائØ*ہ عمل Ú©Ùˆ بہتر بنانے Ú©Û’ Ø*والے سے کوئی بات ذہن میں آئے تو اپنے قریب Ú©Û’ کسی گروپ تک پہنچا دیں۔
· آپ اگر کمپیوٹر گرافکس کے ماہر ہیں تو اس کام کی مناسبت سے پوسٹر تیار کریں اور اپنے علاقے کے گروپ تک پہنچادیں۔
انتØ*ابی مہم Ú©Û’ دوران
Ù¾Ú†Ú¾Ù„Û’ صفØ*ات میں جو Ú©Ú†Ú¾ پیش کیا گیا اس میں سارا زور انتخاب Ú©Û’ بعد نمائندوں Ú©Û’ اØ*تساب پر ہے لیکن اس بات Ú©ÛŒ ضرورت اپنی جگہ ہے کہ انتخابات Ú©Û’ دوران بھی گروپ اپنے آپ Ú©Ùˆ متØ*رک رکھیں تاکہ لوگوں Ú©Ùˆ ووٹ دینے اور صØ*ÛŒØ* امیدوار Ú©Ùˆ ووٹ دینے Ú©Û’ سلسلے میں رہنمائی Ú©ÛŒ جاسکے۔
کوشش کریں کہ اپنے نمائندے Ú©ÛŒ کارکردگی کا ایک ایماندارانہ جائزہ تیار کریں اور اپنے علاقے Ú©Û’ لوگوں تک اس Ú©Ùˆ پہنچا دیں۔ یہ کام کسی پارٹی وابستگی سے ہٹ کر کریں اور واٹس اپ یا جو ذریعہ آپ مناسب سمجھیں اپنے علاقے Ú©Û’ لوگوں تک پہنچا دیں۔ اس جائزے Ú©Û’ نتیجے میں جو آپ Ú©ÛŒ رائے بنتی ہو اس کا برملا اظہار کردیجیے۔ لیکن کسی Ú©Û’ لیے ووٹ Ú©ÛŒ اپیل مت کریں ورنہ لوگ آپ Ú©Û’ تجزیے Ú©Ùˆ پارٹی بازی سمجھ کر نظرانداز کردیں Ú¯Û’ اور آپ Ú©ÛŒ Ù…Ø*نت ضائع جائے گی۔
اس سلسلے میں سب سے پہلے تو تمام امیدواروں کے کوائف جمع کیے جائیں۔ اگر وہ اپنی نشست پر دوبارہ انتخاب لڑرہے ہیں تو کام بہت آسان ہے اس لیے کہ ان کی کارکردگی سب کے سامنے ہوگی۔ اس کو سامنے رکھ کر اس امیدوار کے چناؤ کے بارے میں اپنا تجزیہ پیش کردیں۔
مزید یہ کہ یہ امیدوار اپنی انتخابی مہم Ú©Û’ دوران جب مختلف علاقوں میں جاتے ہیں اور کارنر میٹنگیں کرتے ہیں۔ ہر گروپ Ú©Ùˆ چاہیے کہ وہ ہر امیدوار سے منتخب قسم Ú©Û’ سوالات کرے تاکہ اس Ú©ÛŒ صلاØ*یتوں کا پتہ Ú†Ù„ سکے۔ ذیل میں ایسے ایک سو Ú©Û’ قریب سوالات دیے گئے ہیں جن Ú©Û’ ذریعے امید ہے کہ امیدوار Ú©Û’ متعلق ایک رائے قائم کرنے میں آسانی ہوگی۔ اس موقع پر کسی امیدوار Ú©ÛŒ بے جا Ø*مایت یا مخالفت سے بچتے ہوئے Ù…Ø*ض ان سوالات Ú©Û’ جوابات سے جو آپ کا تاثر بنے بے لاگ اس Ú©Ùˆ اپنے گروپ Ú©Û’ ذریعے عام کردیں۔ ان سوالات Ú©Û’ علاوہ جو اور سوالات آپ Ú©Û’ ذہن میں آئیں اس Ú©Ùˆ بھی ضرور استعمال کریں البتہ یہ عمومی باتیں پیش نظر رہنی چاہئیں۔
· سوالات Ø*قائق اور اعداد Ùˆ شمار Ú©ÛŒ روشنی میں تیار کیے جائیں۔
· سوالات زیادہ طویل نہ ہوں۔ تین چار سطریں کافی ہیں۔
· نمائندے کا جواب صرف لفظی ہیر پھیر نہ ہو بالکل واضØ* ہو۔
· کوشش ہونی چاہیے کہ سوالات برارہ راست اسی نمائندے سے متعلق ہو۔ اس کی پارٹی سے متعلق نہ ہوں۔ ورنہ اس کو آپ کے سوال کو ٹالنے کا موقع مل جائے گا۔
· ان سوالات Ú©Ùˆ Ù„Ú©Ú¾ لیا جائے اور اپنے Ø*لقے Ú©Û’ لوگوں میں عام کردیا جائے۔
اختتامیہ
· یہ لائØ*ہ عمل کسی طور پر بھی Ø*تمی نہیں بلکہ ابتدا ہے جو یقینا سمجھ رکھنے والوں Ú©Ùˆ ایک نقطہ آغاز دے گا اور وہ اپنی کوششوں سے اس Ú©Ùˆ بہتر سے بہتر بنائیں Ú¯Û’Û” البتہ ہم امید کرتے ہیں کہ اگر اس کام Ú©Ùˆ صØ*ÛŒØ* طور پر پوری جانفشانی اور ثابت قدمی سے کیا گیا تو پاکستان میں اØ*تساب کا جو عمل رکا ہوا ہے وہ یقینا جاری ہوجائے گا۔ اس لیے کہ اØ*تساب اور شفافیت Ú©ÛŒ جو صدائیں اس وقت مختلف Ø*لقوں سے بلند ہورہی ہیں ان Ú©Ùˆ ایک بہتر اور زیادہ منظم Ø´Ú©Ù„ میں اظہار کا موقع ملے گا تو یقینا پاکستان میں عدل Ùˆ انصاف Ú©ÛŒ راہ ہموار ہوگی۔
· اگر آپ اس سلسلے میں کچھ پیش رفت کریں تو اس فورم پر اس کو پیش کریں تاکہ کسی اور کو بھی کام شروع کرنے کی ہمت ہو۔
· اگر آپ Ù†Û’ اس گائیڈ Ú©Ùˆ کارآمد پایا اور اس Ú©Ùˆ عمل میں لائے ہیں تو ہمیں اپنے تجربات اور کامیابیوں سے آگاہ کریں۔ ہم اس Ú©Ùˆ اس لائØ*ہ عمل کا Ø*صہ بنا دیں Ú¯Û’Û” اس طرØ* ایک دوسرے سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔
· برائے مہربانی اس کتابچے Ú©Ùˆ Ø¢Ú¯Û’ ضرور بڑھائیے۔ امید ہے کہ کوئی ہم سے بہتر انداز میں اس میں پیش کیے گئے طریقہ کار Ú©Ùˆ استعمال کرے اور پاکستان Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ Ø*قیقی مقصد Ú©Ùˆ Ø*اصل کرنے میں اپنا Ø*صہ ڈالے۔
· اگر آپ کو اس میں کوئی کمی نظر آئے یا اس کو بہتر بنانے کی کوئی تجویز ذہن میں آئے تو اس فورم پر اپنا سوال بھیجیں ان شاء اللہ تبادلہ خیال سے کچھ نہ کچھ جواب نکل ہی آئے گا۔
رموز
اس کتابچہ میں نمائندے سے مراد ہے:
· سینٹ کا ممبر
· قومی اسمبلی کا ممبر
· صوبائی اسمبلی کا ممبر
· بلدیہ کا ممبر
اس کتابچے میں مناسب ذریعے سے مراد ہے:
· ڈاک کے ذریعے
· دستی خط
· ای میل
· فون /فیکس
· فیکس
· ملاقات